دیارِ عشق کی پہنائیوں میں رہتا ہوں- تحدیث نعمت (2015)
دیارِ عشق کی پہنائیوں میں رہتا ہوں
کہاں ریاضؔ مَیں تنہائیوں میں رہتا ہوں
مری تمام ہی سوچیں ہیں اُنؐ کے قدموں میں
خیال و فکر کی گہرائیوں میں رہتا ہوں
دیارِ عشق کی پہنائیوں میں رہتا ہوں
کہاں ریاضؔ مَیں تنہائیوں میں رہتا ہوں
مری تمام ہی سوچیں ہیں اُنؐ کے قدموں میں
خیال و فکر کی گہرائیوں میں رہتا ہوں