اجڑی ہوئی ہے مانگ ورق پر حروف کی- زم زم عشق (2015)

اجڑی ہوئی ہَے مانگ ورق پر حروف کی
خلدِ بریں کے لالہ و گل کا نزول ہو
کتنے ہی بت تراشتا رہتا ہے رات دن
یارب! مرے قلم کی بھی توبہ قبول ہو