تو ازل ہی سے پیمبرؐ ہے رسولِ عربی- زر معتبر (1995)
تُو ازل ہی سے پیمبرؐ ہے رسُولِ عربی
تیراؐ ہر عہد ثناگر ہے رسُولِ عربی
تو ہی مذکور ہے انجیل کی پیشانی پر
تذکرہ تیراؐ ہی گھر گھر ہے رسُولِ عربی
شرک و اصنام پرستی کا سفینہ ڈوبا
تو کہ توحید کا مظہر ہے رسُولِ عربی
ہر قدم پر ہیں تِرؐے نقشِ قدم کے سُورج
تیرؐی ہر بات منّور ہے رسُولِ عربی
دیکھ دیوارِ بدن میری ہَے لرزاں لرزاں
سامنے کرب کا لشکر ہے رسُولِ عربی
قتل گاہوں کی طرف قافلے ہوتے ہیں رواں
کِتنا دل دوز یہ منظر ہے رسُولِ عربی
فارس و کابل و اقصیٰ میں ہے محشر برپا
ارضِ کشمیر بھی مضطر ہَے رسُولِ عربی
تیرؐی اُمّت کا سرِ بزمِ حیاتِ فانی
خاک آلُود مقدّر ہے رسُولِ عربی
ایک جگنُو بھی مِرے ذہن کے جنگل میں نہیں
تو کہ انوار کا پیکر ہَے رسُولِ عربی
اِس کو بھی تیرؐی حضُوری کی سعادت ہو نصِیب
میرا یہ نُطق بھی پتھّر ہے رسُولِ عربی
تشنہ لب ہوں مَیں شبِ زرد کے ایواں میں ریاضؔ
نُور و نکہت کا سمندر ہے رسُولِ عربی