قصرِ انا کی جھوٹی اناؤں کا انہدام- برستی آنکهو خیال رکهنا (2018)
مہکا ہے میرے لب پہ مرے مصطفیٰؐ کا نام
میری گلی میں چاند ستارے کریں قیام
طیبہ کے مرغزار میں اڑتا رہے قلم
مدحت کی وادیوں میں ثنا گو ہو صبح و شام
نقشِ قدم کریں گے پیمبرؐ کے حشر تک
مکتب میں آگہی کے چراغوں کا اہتمام
توحید کا بلند ہو پرچم افق افق
کفار و مشرکین کے شر کا بھی انتظام
نظمِ حیات عدل پہ مبنی ہو آج بھی
تازہ ہوا میں سانس لیں افرادِ خاص و عام
یہ آرزو ہے آپؐ کے شاعر کی یارسولؐ
قدموں میں ہو بسر یہ مری عمرِ ناتمام
ہر زائرِ حرم سے لپٹ کر پڑھے درود
چوکھٹ پہ دست بستہ رہے حشر تک غلام
ہر میرِ کارواں کو ملے راہِ اعتدال
طائف کی وادیوں میں کرے دفن انتقام
کب تک درندگی کے کفن میں جلا کریں
حوّا کی بیٹیوں کا مسلسل ہو احترام
آقاؐ، ہوس کی آگ بجھے اور اس میں ہو
قصر اَنا کی جھوٹی اَناؤں کا انہدام
امت کے حق میں ہوگا امامت کا فیصلہ
ہوگا ریاضؔ دورِ ندامت کا اختتام