زندگی بھر ثنا کے سفر میں ساتھ بادِ بہاری رہے گی- برستی آنکهو خیال رکهنا (2018)
چہرۂ مصطفیٰؐ کی تلاوت شہرِ قرآں میں جاری رہے گی
سدرۃ المنتہیٰ سے بھی آگے چشمِ پُرنم ہماری رہے گی
پھول کھلتے رہیں گے ثنا کے، اُنؐ کے جود و کرم کے، عطا کے
کیفیت وجد کی روزِ محشر کلکِ مدحت پہ طاری رہے گی
شہرِ جاں میں چراغاں کریں گی خلدِ طیبہ سے آ کر ہوائیں
زندگی بھر ثنا کے سفر میں ساتھ بادِ بہاری رہے گی
آنکھ جی بھر کے برسی نہیں ہے، واپسی کا بھی دن آ گیا ہے
عمر بھر مَیں تڑپتا رہوں گا، ہجر کی بیقراری رہے گی
اپنی اوقات سے باخبر ہوں، دشت و صحرا کی گردِ سفر ہوں
دامنِ شعر میں یا محمدؐ عجز اور انکساری رہے گی
میرے ہر ایک حرفِ دعا نے، یہ یقیں پھر دلایا ہے مجھ کو
حشر کے بعد بھی نسل میری اُنؐ کے در کی بھکاری رہے گی
ہم نکمّوں کو دیجے سہارا، ہو نگاہِ کرم اب خدارا
یہ صدی بھی وگرنہ نبیؐ جی، ہم نکمّوں پہ بھاری رہے گی
قریۂ مصطفیٰؐ یہ وطن ہے سائبانِ کرم اس پہ یارب!
کب تلک خوں برستا رہے گا، کب تلک سنگ باری رہے گی
شرط ہے ہاتھ میں ہو تمہارے، پرچمِ نقشِ پائے محمدؐ
یہ فلک بھی تمہارا رہے گا، یہ زمیں بھی تمہاری رہے گی
خوشبوؤں سے ریاضِؔ قلم میں پھول ہی پھول لکھتا رہوں گا
اطلسِ نعت کے چار جانب روشنی کی کناری رہے گی