دعا: مرے قبیلے کے سب جوانوں کو روشنی کے علَم عطا کر- تاجِ مدینہ (2017)
مرے قبیلے کے سب جوانوں کو روشنی کے علَم عطا کر
مہیب شامِ الم ہے سر پر، چراغِ صحنِ حرم عطا کر
میں سوچتا ہوں، نظامِ عدل و یقینِ محکم کہاں گیا ہے
مری صدی کو مرے رسولِ امیں ﷺ کے نقشِ قدم عطا کر
جہالتوں نے فصیلِ شب میں بنا لئے ہیں ہزار معبد
غبارِ شر میں ہے ابنِ آدم اِسے تُو لوح و قلم عطا کر
گئے دنوں کی بہار آئے، گلابِ مدحت ضرور لائے
نبی ﷺ کی امت کو تا قیامت جمال و جاہ و حشم عطا کر
بساطِ ارضِ قلم پہ اتریں چراغِ علم و ہنر کروڑوں
ہمارے بچوں کو یاالٰہی! شعورِ حرفِ عجم عطا کر
عدوئے خیرُالبشر ﷺ بصیرت کی روشنی کھو چکا ہے یارب!
عدوئے خیرُالبشر ﷺ کو اپنی زمیں پہ ملکِ عدم عطا کر
خدایا! قصرِاَنا میں کب تک جلے گی جور و ستم کی مشعل
خدایا! جھوٹے خداؤں کو بھی اداس نسلوں کا غم عطا کر
تمام جھیلیں، تمام جھرنے تمام دریا بلک رہے ہیں
مری دعا ہے مرے خدا تو وطن کو ابرِ کرم عطا کر
ریاضؔ زم زم کے آبخورے تلاش کرنے چلا ہے گھر سے
غریبِ شہرِ ہنر کو یارب! برستی آنکھوں کا نم عطا کر