قرآن کا ہے نور شریعت حضور ﷺ کی- تاجِ مدینہ (2017)

قرآن کا ہے نور شریعت حضور ﷺ کی
ہے عرصۂ قلم پہ حکومت حضور ﷺ کی

رَحلِ ثنا پہ بابِ نبوت کھلا رہے
ہر روز میں کروں گا تلاوت حضور ﷺ کی

مجہول سا میں شخص ہوں لیکن خدا گواہ
منصب ازل سے ہے مرا مدحت حضور ﷺ کی

اقبالِ جرم کر مرے اندر کے آدمی
لطف و عطا و عفو ہے عادت حضور ﷺ کی

آقا ﷺ کے اختیار کا نکلے گا آفتاب
محشر کے دن کھلے گی حقیقت حضور ﷺ کی

میں خود ہی انحراف کی راہوں پہ چل پڑا
مجھ کو تلاش کرتی ہے رحمت حضور ﷺ کی

تاریخِ کائنات کا دیباچہ آپ ﷺ ہیں
سب سے بڑی ہے عید ولادت حضور ﷺ کی

دیں گے وہ ہر غلام کو پروانۂ نجات
مجھ کو نصیب ہو گی شفاعت حضور ﷺ کی

شب بھر چراغ گھر میں جلیں احترام کے
لوحِ ادب پہ اترے محبت حضور ﷺ کی

یارب! ترے کرم کی مسلسل ہو بارشیں
کاسہ بکف ہے آج بھی امت حضور ﷺ کی

آدم کی نسل آپ ﷺ کی مقروض ہے ریاضؔ
لازم ہے ہر بشر پہ اطاعت حضور ﷺ کی