سب کچھ مجھے سرکار ﷺ نے عیدی میں دیا ہے- تاجِ مدینہ (2017)
سب کچھ مجھے سرکار ﷺ نے عیدی میں دیا ہے
کشکول مرا سکّوں سے لبریز ہوا ہے
ہاں جس کی کلائی میں ہیں خوشبوؤں کے کنگن
وہ خلدِ مدینہ کی خنک آب و ہوا ہے
دامن میں کھلے پھول مرادوں کے ہزاروں
محرومی کے زخموں کا مداوا بھی ہوا ہے
ممکن ہی نہیں دیکھوں کسی غیر کی جانب
آقا ﷺ نے غنی اتنا کیا اتنا کیا ہے
دلجوئی کے انداز عجب دیکھے ہیں مَیں نے
ہر لمحہ دلاسہ مرے آقا ﷺ نے دیا ہے
لمحاتِ منّور میں درودوں کی وہ رم جھم
ہر ذرہ وہاں نور کے پیکر میں ڈھلا ہے
معلوم نہیں کب سے مرا قلبِ مصّور
طیبہ کے مکینوں کے قدم چوم رہا ہے
اتری ہے دھنک تختیٔ افکار پہ امشب
مدحت کا گلِ سبز سرِ شاخ کھلا ہے
صد شکر ریاضؔ اپنے مقدّر پہ کرو تم
اندر کا ابھی شخص مدینے میں کھڑا ہے
(مدینہ منّورہ سے وطن واپسی پر)