مصّلے پر، خدائے مہرباں، میری جبیں برسے- تاجِ مدینہ (2017)

مصّلے پر، خدائے مہرباں، میری جبیں برسے
چمن زارِ دعا میں التجا میری کہیں برسے

بہت سی تشنگی اُگتی رہی ہے کشتِ ویراں میں
رسولِ محتشم ﷺ ، اس پر گھٹائے عنبریں برسے

ازل سے منتظر، صبحِ سعادت کا تھا ہر سورج
شبِ میلاد خوش ہوکر فلک برسے، زمیں برسے

لغت کے لفظ سارے نعت کی تمہید بن جائیں
سماعت کے کٹوروں میں صدائے دلنشیں برسے

شبِ معراج کیا کیا معجزے قدرت نے دکھلائے
سجودِ بندگی اُن ﷺ کے سرِ عرشِ بریں برسے

مجھے آلِ پیمبر ﷺ کی ملے اترن کی بھی اترن
مرے لوح و قلم پر آج نقشِ مقبلیں برسے

حضور ﷺ ، آئے ہیں ہم سب بے نوا بھی آپ ﷺ کے در پر
فضائے شامِ پُرنم میں کبھی صبحِ یقیں برسے

ریاضؔ، آباد پاکستان کو میرا خدا رکھے
ہر اک مخلوقِ خالق پر دعائے مرسلیں ﷺ برسے