ہزاروں التجائیں، یا نبی ﷺ ، ہم ساتھ لائے ہیں- تاجِ مدینہ (2017)
ہزاروں التجائیں، یا نبی ﷺ ، ہم ساتھ لائے ہیں
مدینے کی ہواؤں کو سلامی دینے آئے ہیں
تخیل عشق کی جھانجھر پہن کر رقص کرتا ہے
درِ سرکار ﷺ پر آنسو ادب سے مسکرائے ہیں
یہاں شفقت ہی شفقت ہے، یہاں راحت ہی راحت ہے
یہاں ہر ہر قدم پر آپ ﷺ کی رحمت کے سائے ہیں
اجازت لے کے امشب سیّدِ سادات ﷺ سے ہم نے
دل و جاں میں سلگتے زخم رو رو کر دکھائے ہیں
غلامِ بے نوا کرتے تو کیا کرتے مدینے میں
در و دیوارِ طیبہ پر چراغِ دل سجائے ہیں
مشامِ جاں معطر ہر گھڑی رہتا ہے سائل کا
صبا نے پھول کشتِ دیدہ و دل میں اگائے ہیں
ہماری نعت سن کر آج بھی شب بھر مواجھے میں
ہوا کی سبز آنکھوں پر ستارے جھلملائے ہیں
خدائے مہرباں نے آپ ﷺ کے صدقے میں امشب بھی
سفینے ڈوبنے والے کنارے سے لگائے ہیں
خدا ان پر کرم کے پھول برسائے قیامت تک
کھجوریں بانٹتے طیبہ کے بچے یاد آئے ہیں
ریاضؔ اپنا قلم تو بھی درِ سرکارِ ﷺ پر رکھ دے
ملائک آسمانوں سے ثنا کے پھول لائے ہیں