ہر حرفِ آرزو کی صدائیں قبول ہوں- تاجِ مدینہ (2017)
ہر حرفِ آرزو کی صدائیں قبول ہوں
میری جھکی جھکی سی انائیں قبول ہوں
در پر جو آج پہنچی ہیں، پڑھتے ہوئے درود
آقا ﷺ ، وہ سبز سبز ہوائیں قبول ہوں
ہر لفظ مضطرب ہے سلامی کے واسطے
ارضِ قلم کی کالی گھٹائیں قبول ہوں
رہ رہ کے اٹھ رہی ہے نظر آپ ﷺ کی طرف
مجبور آدمی کی نوائیں قبول ہوں
میلاد پر خوشی سے سجاتے ہیں بام و در
بچوں کی ننھی منی ادائیں قبول ہوں
خالق ہے کائناتِ محبت کا تُو خدا
ٹوٹے ہوئے دلوں کی صدائیں قبول ہوں
لب پر نہ آسکیں مرے مالک جو آج تک
وہ بھی تمام میری دعائیں قبول ہوں
بچوں نے تختیوں پہ لکھے روشنی کے پھول
ہر مکتبِ ثنا کی فضائیں قبول ہوں
نسلوں کو منتقل ہے کیا نعت کا شعور
آقا حضور ﷺ میری وفائیں قبول ہوں
میری دعا ہے، آپ ﷺ کے دربار میں، ریاضؔ
خوشبو بھری یہ تیری ثنائیں قبول ہوں