دامنِ دل میں آنسو چھپالو، لب پہ سارا گلستاں سجالو- تاجِ مدینہ (2017)
دامنِ دل میں آنسو چھپا لو، لب پہ سارا گلستاں سجا لو
سامنے روضۂ مصطفیٰ ﷺ ہے، اپنی بیتاب نظریں جھکا لو
اپنے دل سے کہو یوں نہ مچلے، اس قدر زور سے بھی نہ دھڑکے
یہ بڑے ہی ادب کی جگہ ہے، ہوش میں آؤ، خود کو سنبھالو
اِن ﷺ کے دربارِ عالی میں آ کر، نذر کی ہے درودوں کی ڈالی
خوشبوئیں جھوم کر کہہ رہی ہیں، اپنی سانسوں کے گجرے بنا لو
ذرے ذرے میں دل ہیں دھڑکتے، زائرِ شہرِ طیبہ ٹھہرنا
سر زمینِ حبیبِ خدا ہے، اپنے تلووں سے آنکھیں لگا لو
حشر تک اے صبا یہ فضائیں خوشبوؤں سے مہکتی رہیں گی
اِن ﷺ کی چوکھٹ پہ آنچل بچھا کر، چند کلیاں کرم کی اٹھا لو
اپنی منزل پہ ہم آ گئے ہیں، قافلہ لوٹ جائے خوشی سے
ہم پڑے ہیں درِ مصطفیٰ ﷺ پر، اپنی دنیا کو جا کر سنبھالو
آزمایش کے ہر مرحلے میں، تجھ کو سرکار ﷺ دیں گے سہارا
اُن ﷺ کے دامن سے وابستہ ہو کر، اپنی بگڑی ہوئی کو بنا لو
ہجر کی ساعتوں کو لگا کر اپنے سینے سے، اب سو گئے ہیں
میرے بچے صدا دے رہے تھے، اب تو آقا ﷺ مدینے بلا لو
یہ ریاضؔ آج بھی بحرِ غم میں، لَو نبی ﷺ سے لگائے ہوئے ہے
اے ہوائے مخالف کی لہرو! اِس کی کشتی سے خود کو ہٹا لو