میرا قلم ہے پیرہنِ رنگ و نور میں- تاجِ مدینہ (2017)
میرا قلم ہے پیرہنِ رنگ و نور میں
کیا کیفِ لازوال ہے ذکرِ حضور ﷺ میں
دستِ صبا پہ رکھتا ہوں سورج نئے نئے
طیبہ کی روشنی ہے مرے لاشعور میں
لب چومتے ہیں جب بھی محمد ﷺ کے نام کو
حرفِ درود ہوتا ہے بین السطور میں
ممکن ہے عدل آج بھی لیکن یہ شرط ہے
فیصل ہو قول آپ ﷺ کا جملہ امور میں
ہر آنکھ میں ہے گنبدِ خضرا سجا ہوا
منظر تمام ڈوبا ہوا ہے سرور میں
تقویٰ بنے لباسِ طہارت کہ یانبی ﷺ
انساں گھرا ہے آج بھی فسق و فجور میں
اعزازِ نعت گوئی ملا ہے مجھے، ریاضؔ
اترے زبان علم و ادب کے بحور میں