یارب! غلام شاہ کے دربار میں رہے- نصابِ غلامی (2019)
یارب! غلام، شاہ ﷺ کے دربار میں رہے
اک بے نوا بھی خدمتِ سرکار ﷺ میں رہے
دستِ کرم بڑھے گا مری سَمت دیکھنا
شوقِ طلب بھی دیدۂ بیدار میں رہے
کشکولِ فکر جس کا ہو لبریز کفر سے
ممکن نہیں وہ مرکزِ انوار میں رہے
سلطانِ بحر و بر جو مرے ناخدا ہوئے
کشتی دعا کی کس طرح منجدھار میں رہے
کرب و بلا کی دھوپ میں جلتا ہوا بدن
تیری گلی کے سایۂ دیوار میں رہے
شفاف آئینوں کی طرح فکر ہے مری
طیبہ کی دھول ہی مرے افکار میں رہے
بختِ رسا پہ ناز رہے بعدِ حشر بھی
آقا ﷺ ! ریاضؔ نعت کے گلزار میں رہے