دروازہ وا ہوا ہے مقدر کا آج بھی- نصابِ غلامی (2019)
دروازہ وا ہوا ہے مقدّر کا آج بھی
جاگا ہے پھر نصیب سخنور کا آج بھی
گجرے لئے کھڑے ہیں ہواؤں کے قافلے
گلشن کھِلا ہے ذکرِ معطّر کا آج بھی
روئے زمیں پہ آمدِ سرکار ﷺ کے طفیل
جاری نزول ہے مہ و اختر کا آج بھی
بچے مرے اداس نہ ہوں، مطمٔن رہیں
صدقہ ملے گا آلِ پیمبر ﷺ کا آج بھی
نعتِ نبی ﷺ کے کیفِ مسلسل میں ڈوب کر
انسان جاگتا رہے اندر کا آج بھی
کلیاں ہوا کے ہاتھ پہ رکھتا ہوں، یانبی ﷺ
لیکن محیط دَور ہے پتھر کا آج بھی
آؤ ریاضؔ نعت کے روشن کریں چراغ
دیدار ہو گا روئے منوّر کا آج بھی