اس سے بڑھ کر اور کیا ہو خوش نصیبی ہمسفر- نصابِ غلامی (2019)
اس سے بڑھ کر اور کیا ہو خوش نصیبی ہمسفر
زندگی سرکار ﷺ کے قدموں میں ہو جائے بسر
مستقل رہتا ہے منظر جالیوں کا سامنے
مستقل رہتی ہے طیبہ میں کسی کی چشمِ تر
روشنی ہے آپ ﷺ کے اسمِ گرامی کی زکوٰۃ
ہر دیا روشن ہوا ہے آپ ﷺ ہی کے نام پر
آپ ﷺ کی نعلین کی خیرات ہو مجھ کو نصیب
یا خدا! آباد ہو میری دعاؤں کا کھنڈر
منتظر ہے یا نبی ﷺ ، میرا مشامِ جان و دل
آپ ﷺ کے دامن سے وابستہ ہے خوشبو کا سفر
جھوم اٹھتی ہیں ہوائیں چوم کر دہلیز کو
رقص کرتے ہیں مدینے میں چراغِ رہگذر
التجا ہے کاتبِ تقدیر سے یا مصطفیٰ ﷺ
آپ ﷺ کی توصیف مَیں لکھتا رہوں شام و سحر
آرزو ہے آپ ﷺ کے الطاف کی امشب ضرور
سیدی ﷺ ، یا مرشدی ﷺ میری طرف بھی ہو نظر
اب مدینے ہی میں رہنا ہے قیامت تک مجھے
مَیں گرا آیا ہوں جنگل کی فضا میں بال و پر
یہ اگر نعتِ نبی ﷺ لکھنے کے کام آتا نہیں
تو قلم کس کام کا، کس کام کا میرا ہنر
منتظر رہتے ہیں گل خلدِ مدینہ میں ریاضؔ
میرے آقا ﷺ ہیں ازل ہی سے بہارِ منتظر