یاخدا! توفیق دے لکھوں تری حمد و ثنا- اکائی (2018)

یاخدا!

یاخدا!
توفیق دے لکھوں تری حمد و ثنا
یا خدا!
مجہول سے انساں کو دے خوئے ادب
یا خدا!
اوراق پر میرا قلم سجدے کرے
یا خدا!
میرے تخیل کو پرِ پرواز دے
یا خدا!
میں تیری چوکھٹ پر دل و جاں سے نثار
یا خدا!
غفلت کی چادر لے اڑے بادِ خنک
یا خدا!
مجھ کو مصلّے پر کھڑا ہونا سکھا
یا خدا!
دے تو شعورِ بندگی کی روشنی
یا خدا!
محرومیوں کی راکھ ہے سر پر سوار
یا خدا!
میرے لہو میں ہیں ہوس کی بجلیاں
یا خدا!
دامن میں دے آسودگی کے پھول بھی
یا خدا!
مدت سے میری زندگی ہے مضطرب
یا خدا!
میرے تعاقب میں ہیں شب زادے ابھی
یا خدا!
چلتی رہے بادِ خنک، بادِ صا
یا خدا!
آشوب میرے عہد کا بھی دور ہو
یا خدا!
ابلیس زادوں سے میں لوں گا انتقام
یا خدا!
رزقِ زمیں ہوں تیرے مرسل ﷺ کے عدو
یا خدا!
میرے قلم کو جرأتِ اظہار دے
یا خدا!
ایندھن جہنم کا بنیں دشمن تمام
یا خدا!
روحِ محمد ﷺ کا بدن میں ہو قیام
یا خدا!
بادِ بہاری عشق کی چلتی رہے
یا خدا!
تنہائیوں میں دے مجھے طیبہ کے پھول
یا خدا!
میرا بھی ہو مدحت نگاروں میں شمار
یا خدا!
تحدیثِ نعمت کے جلیں لاکھوں چراغ
یا خدا!
طائف کی وادی سے چلے ہیں قافلے
یا خدا!
پھر گنبدِ خضرا کے دامن میں اڑوں
یا خدا!
ہوں مسجدِ نبوی میں شاعر کے سجود
یا خدا!
کعبے کی چوکھٹ تھام کر روتا رہوں
یا خدا!
ہر فتنہ و شر سے مرا دامن بچا
یاخدا!
میری جبیں کی سجدہ ریزی ہو قبول