آقا جی ﷺ! مرے دامنِ صد چاک پہ نظریں- اکائی (2018)
آقا جی ﷺ !
مرے دامنِ صد چاک پہ نظریں
آقا جی ﷺ !
مرے حالِ پریشاں کا مداوا
آقا جی ﷺ !
کرم اور کرم اور کرم ہو
آقا جی ﷺ !
مجھے نعت نگاری کا ہنر دیں
آقا جی ﷺ !
بہت اُمّتِ عاصی ہے پشیماں
آقا جی ﷺ !
بھی جَبر کی شب میں ہیں جزیرے
آقا جی ﷺ !
مجھے اذنِ حضوری بھی عطا ہو
آقا جی ﷺ !
ملیں صبحِ کرم کے بھی اجالے
آقا جی ﷺ !
سفر طیبہ کا ہو بارِ دگر بھی
آقا جی ﷺ !
رفیقانِ مدینہ بھی وہی ہوں
آقا جی ﷺ !
قلم میرا بھی دیتا ہے سلامی
آقا جی ﷺ !
حکومت ہے گلستاں پہ خزاں کی
آقا جی ﷺ !
لٹیروں نے کئی روپ ہیں دھارے
آقا جی ﷺ !
مری سانسوں پہ پابندی لگی ہے
آقا جی ﷺ !
مرے ہونٹوں پہ بھی قفل پڑے ہیں
آقا جی ﷺ !
کھُلے بابِ کرم بچوں پہ میرے
آقا جی ﷺ !
بہت پھول کھلیں لطف و کرم کے
آقا جی ﷺ !
اندھیرے ہی اندھیرے ہیں گلی میں
آقا جی ﷺ !
مجھے حرفِ تسلی بھی عطا ہو
آقا جی ﷺ !
مرے گھر کی منڈیروں پہ بھی سورج
آقا جی ﷺ !
ہوں مَیں تاجِ مدینہ کی رعایا
آقا جی ﷺ !
شبِ غم میں چراغاں بھی کبھی ہو
آقا جی ﷺ !
مری نعت بنے میرا حوالہ
آقا جی ﷺ !
طلب میری سے دیں مجھ کو زیادہ
آقا جی ﷺ !
مدینے کی فضاؤں میں بلا لیں
آقا جی ﷺ !
عزیزانِ مدینہ کا تصدّق