حضور ﷺ اُمّتِ بے نور کو یدِبیضا- اکائی (2018)
حضور ﷺ
ارض و سما میں سحر نہیں ہوتی
حضور ﷺ
کلکِ مؤدت اداس رہتی ہے
حضور ﷺ
شہرِ عمل میں نہیں دیے روشن
حضور ﷺ
اشک کروڑوں اُگے ہیں کھیتوں میں
حضور ﷺ
پھول کسی شاخ پر نہیں ملتے
حضور ﷺ
خوف کی چادر تنی ہے بستی پر
حضور ﷺ
روشنی زنجیر پا ہوئی کب سے
حضور ﷺ
آئنے ٹوٹے ہوئے ہیں راہوں میں
حضور ﷺ
آبِ خنک اب نہیں کٹوروں میں
حضور ﷺ
امن کی ہر فاختہ ہے مقتل میں
حضور ﷺ
مانگ ہے اجڑی ہوئی سویروں کی
حضور ﷺ
خون کے چھینٹے پڑے قباؤں پر
حضور ﷺ
موت کے ہیں قہقہے مناظر میں
حضور ﷺ
مامتا زخمی ہے کتنی ماؤں کی
حضور ﷺ
اُمّتِ سرکش کی سر کشی کو لگام
حضور ﷺ
اُمّتِ بے نور کو یدِ بیضا
حضور ﷺ
آج بھی بے نور ہر جھروکہ ہے
حضور ﷺ
قریۂ اُمّت میں علم کا موسم
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں پھول کرنوں کے
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں ہر خوشی کا نزول
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں امن کی ٹھنڈک
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں حوصلوں کا نزول
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں خوشبوؤں کا ہجوم
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں آبِ رحمت بھی
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں خوشبوؤں کا نزول
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں بندگی کا شعور
حضور ﷺ
دامنِ اُمّت میں مدحتوں کے گلاب
حضور ﷺ
آپ ﷺ کی اُمّت سلام کرتی ہے
حضور ﷺ
آپ ﷺ کی اُمّت ہے طالبِ رحمت
حضور ﷺ
آپ ﷺ کی اُمّت ہے شرمسار بہت
حضور ﷺ
آپ ﷺ کی اُمّت کی چشمِ تر ہو قبول