اپنی ہر سانس میں اُس کو ڈھونڈا کرو- کتابِ التجا (2018)
اپنے اللہ سے ہر چیز مانگا کرو
مشکلوں میں اُسی کو پکارا کرو
اپنی مخلوق کا وہ ہے مشکل کشا
کاغذی کشتیوں کا بھی ہے ناخدا
اُس کے در پر جھکو بن کے حرفِ دعا
حمد اُس کی، جبینوں پہ لکھّا کرو
طاقِ جاں میں اتارے گا وہ روشنی
شاخِ دل پر کھلا دے گا کلیاں نئی
اپنے محبوبؐ کا دے گا صدقہ وہی
صرف اللہ تعالیٰ سے مانگا کرو
اپنے بندوں کی سنتا ہے وہ التجا
اپنے بندوں کو کرتا ہے سب کچھ عطا
اپنے بندوں کا ہے اک وہی آسرا
اُس کے فضل و کرم پر بھروسہ کرو
ہاتھ خالی کوئی در سے لوٹا نہیں
اُس کا سورج کسی شب بھی ڈوبا نہیں
اُس کی رحمت سے مایوس ہونا نہیں
اپنی ہر سانس میں اُس کو ڈھونڈا کرو
ہر طرف اس کی دیکھی ہے جلوہ گری
رزق تقسیم کرتا ہے وہ ہر گھڑی
ہے ازل بھی وہی، ہے ابد بھی وہی
شب کے پچھلے پہر اٹھ کے رویا کرو
خوشبوئیں گل کے ہاتھوں پہ دھرتا ہے وہ
شب کے دامن کو تاروں سے بھرتا ہے وہ
مشکلیں سب کی آسان کرتا ہے وہ
حکمتیں اپنے مولا کی سمجھا کرو
اُس کی ہے یہ زمیں، اُس کا ہے آسماں
ذرّہ ذرّہ کرے حمد اُس کی بیاں
اپنی مخلوق کا ہے وہ روزی رساں
اُس کو سجدہ کرو، اُس کو سجدہ کرو
سب حروفِ ثنا کا وہ حق دار ہے
بندگی کا وہی تو سزاوار ہے
وہ خدا ہے وہ ہم سب کا مختار ہے
اُس کی چوکھٹ پہ سر اپنا رکھّا کرو
ہر گھڑی اُس کی رحمت کا در ہے کھُلا
اُس کو آواز دو اُس کا گھر ہے کھلا
اُس کی ہر ایک مخلوق پر ہے کھُلا
اُس کی عظمت کے بارے میں سوچا کرو
اپنے اللہ سے ہر چیز مانگا کرو
مشکلوں میں اُسی کو پکارا کرو