بہارِ نعت کا حسن و جمال رکھتے ہیں- ورد مسلسل (2018)
بہارِ نعت کا حسن و جمال رکھتے ہیں
ہم عصرِ نو میں بھی عشقِ بلالؓ رکھتے ہیں
اداس ہونے کی نوبت کبھی نہیں آتی
مرے نبی ﷺ مرا اتنا خیال رکھتے ہیں
نئی صدی میں بھی موسم ہے بے یقینی کا
وہ ﷺ اعتماد ہمارا بحال رکھتے ہیں
ذہین لوگ نشاطِ سخن کے بارے میں
قلم کے ہاتھ پہ لاکھوں سوال رکھتے ہیں
الجھ رہے ہیں جو تشکیک کے اندھیروں سے
وہ صبحِ نو میں بھی شامِ زوال رکھتے ہیں
درِ حضور ﷺ پہ شکوہ ہو نارسائی کا
نہیں، غلام کب اتنی مجال رکھتے ہیں
جہانِ کفر کے بے نور مردہ خانوں میں
ہم اپنی زندہ ثقافت کی ڈھال رکھتے ہیں
ہمارا اوجِ ثریا سے ہے مقام بلند
برہنہ سر نہیں، رحمت کی شال رکھتے ہیں
ہم اپنی ذات کے قرب و جوار میں لوگو!
دیارِ عشق کے کچھ ماہ و سال رکھتے ہیں
ہمارے سر پہ عمامہ ہے اُن ﷺ کی مدحت کا
غریب گرچہ ہیں، جاہ و جلال رکھتے ہیں
وفا شناسی کے اسلوبِ جاں نثاری میں
رفیقِ غار کی روشن مثال رکھتے ہیں
یہ اُن ﷺ کی چشمِ محبت کی روشنی ہے ریاضؔ
وگرنہ دست تہی کیا کمال رکھتے ہیں