عجب سا کیف ملتا ہے مواجھے کی فضاؤں میں- ورد مسلسل (2018)
عجب سا کیف ملتا ہے مواجھے کی فضاؤں میں
قلم کے اشک بھی شامل ہیں میری التجاؤں میں
امیرِ قافلہ کو حکم فرمائیں مرے آقا ﷺ
مجھے بھی ساتھ لے جائے مدینے کی فضاؤں میں
خنک موسم اتر آئے ہیں میری چشمِ حیرت میں
ملی ہے روشنی ہی روشنی کالی گھٹاؤں میں
نبی ﷺ کی وسعتِ رحمت کا اندازہ کسے ہو گا
دعائے در گذر رہتی ہے میری سب خطاؤں میں
درِ رحمت پہ ان کا رنگ ہی کچھ اور ہوتا ہے
گھُلیں گی چاند کی کرنیں فقیروں کی صداؤں میں
صبا طشتِ ہنر میں پھول رکھے اُن ﷺ کی مدحت کے
خوشی کے شادیانے بج رہے ہیں بے نواؤں میں
مسلسل اُن ﷺ کی رحمت کے حصارِ دلکشا میں ہوں
ہزاروں رنگ ہیں اترے کرم کی انتہاؤں میں
پلٹ کر آسمانوں سے ستارے توڑ لائیں گے
مرے آنسو فروزاں ہیں مری بھیگی دعاؤں میں
یزیدی قوتیں جب تک مسلط ہیں رگِ جاں پر
حسینؓ ابن علیؓ زندہ رہیں گے کربلاؤں میں
درِ اقدس پہ دیوانے کا عالم کیا سے کیا ہو گا
پرندے عجز کے ہوں گے ادب کی فاختاؤں میں
ریاضؔ، اُن ﷺ کی ثنا کے پیرہن لاکھوں ملے تجھ کو
یہ کیا رستے نکالے ہیں غزل کی تنگناؤں میں