درِ آقا ﷺ پہ مطلع نعت کا خوشبو سناتی ہے- ورد مسلسل (2018)
درِ آقا ﷺ پہ مطلع نعت کا خوشبو سناتی ہے
چراغِ آرزو بادِ صبا شب بھر جلاتی ہے
مواجھے کی فضاؤں میں کہاں کچھ یاد رہتا ہے
صبا بھی نام دیوانوں کے اکثر بھول جاتی ہے
غم و آالام کی بارش میں جب میں بھیگ جاتا ہوں
ہوائے شہرِ طیبہ مجھ کو سینے سے لگاتی ہے
نبی ﷺ کی یاد میں بہتے ہوئے اشکوں کا کیا کہنا
فلک سے کہکشاں آ کر مرے آنسو اٹھاتی ہے
مَیں اس کے دونوں ہاتھوں پر ادب سے بوسہ دیتا ہوں
ہوا جب لوٹ کر سرکار ﷺ کی گلیوں سے آتی ہے
ٹپک پڑتے ہیں رنگ و نور میں ڈوبے ہوئے آنسو
دعائے نیم شب سجدے سے جب بھی سر اٹھاتی ہے
لبوں پر پھول توصیف و ثنائے مرسلِ آخر ﷺ
دعائے موسمِ گل رنگ کی برکھا اگاتی ہے
ریاضِؔ خوش نوا کی چشمِ تر اوراقِ سادہ پر
نئے منظر بناتی ہے، نئے منظر دکھاتی ہے