دخترانِ اسلام- ارض دعا
ہماری ماؤں
ہماری بہنوں
نے ہر دریچے میں پھول رکھے
ہماری ان بیٹیوں کے پیکر
ازل سے شرم و حیا کے مظہر
ابد تلک روشنی کے منظر
جمیل صبحوں کی پاسباں ہیں
ہماری مائیں
ہماری بہنیں
عظیم لمحوں کی پاسباں ہیں
ہماری یہ بیٹیاں وطن میں
بہار ناآشنا چمن میں
فضا کے جلتے ہوئے بدن میں
عظیم لمحوں کی ترجماں ہیں
ہماری مائوں
ہماری بہنوں
ہماری اِن بیٹیوں نے آقاؐ
بنا لیا ہے دعا کو مرہم
سروں کے آنچل کو اپنا پرچم
نصاب ان کا جہادِ پیہم
یہ حرفِ رفعت کا آسماں ہیں
ہماری مائیں
ہماری بہنیں
ہماری یہ بیٹیاں جو مولاؐ!
مہیب شب میں علم اٹھائے
یہ عزمِ نو کے دیئے جلائے
ہتھیلیوں پر سحر سجائے
رواں دواں ہیں، رواں دواں ہیں
عطا ہوں ان کو دعا کی چادر
حیا کے کنگن، وفا کا زیور