بختِ رسا کے ناز اٹھانے کا وقت- زر معتبر (1995)
بختِ رسا کے ناز اٹھانے کا وقت ہَے
خوش بختیوں کا جشن منانے کا وقت ہَے
نظریں طوافِ گنبدِ خضرا میں محو ہیں
سجدے میں اپنے سر کو جھکانے کا وقت ہَے
پلکوں پہ بیشمار ستارے چمک اُٹھے
کرنوں کے آج رقص میں آنے کا وقت ہے
آدابِ حاضری کا تقاضا کچھ اور ہے
آنکھوں میں آنسوؤں کو چھپانے کا وقت ہے
کشتِ دل و نظر میں بہت دور دور تک
صلِّ علیٰ کی فصل اُگانے کا وقت ہے
چُن چُن کے پھُول شہرِ پیمبرؐ کی خاک سے
اقلیمِ آرزو کو سجانے کا وقت ہے
شہرِ نبیؐ کی گلیوں کے بچوّں کی خاکِ پا
جی بھر کے چشمِ تر میں لگانے کا وقت ہے
پھر مل سکے نہ مل سکے یہ ساعتِ سعید
بگڑے ہُوئے نصِیب بنانے کا وقت ہے
لب پر سجا سجا کے درُودوں کی چاندنی
اُنؐ کو ریاضؔ نعت سنانے کا وقت ہے