شانِ مدحت نگارِ رسول ﷺ (اللہ و رسولہ اعلم)- کلیات نعت
شائد ہمیں بتا سکیں کچھ جبرئیل ؑ ہی
کیا شان ہے حضورؐ کے مدحت نگار کی!
عرشِ بریں سے آتی رہی مدحتِ رسولؐ
احمد کہے یا ان کو محمد کہے خدا
طٰہٰ کہے یا رحمت للعٰلمیں کہے
یٰسیں، مزّمل اور مدّثر کہے انہیں
یا انت فی پکارے، انہیں والضحیٰ کہے
کچھ کم نہیں ہے حامد و محمود کا بیاں
بو لَھَب پر خدا جو غضب ناک ہو گیا
تبت یدا کا اس کے لئے حکم آ گیا
کیا شان ہے حضورؐ کے مدحت نگار کی
شائد ہمیں بتا سکیں کچھ جبرئیل ؑ ہی !
مدحت نگار جو بھی ہے روزِ ازل سے ہے
ربِّ جلیل نعت کا پروردگار ہے
حرفِ ثناء کو جب وہ بخشتا ہے وسعتیں
کرتا ہے پرورش کسی مدحت نگار کی
رکھتا ہے اس کے ہاتھ میں کلکِ ثناء وہی
تخلیقِ نعت تحفۂ لوح و قلم بھی ہے
لا ریب یہ تو اوجِ مقدّر کی بات ہے
فضل خدا کہیں یا عطائے نبیؐ کہیں
یہ انتظام رفعتِ ذکرِ نبیؐ کا ہے!
حسّانؓ کو جو مسندِ مدحت عطا ہوئی
ان کے قلم کو تھامنے جبریل آ گئے
کیا شان ہے حضورؐ کے مدحت نگار کی
شائد ہمیں بتا سکیں کچھ جبرئیل ہی!
*