نہیں لگتا مرا اب دل کہیں بھی یا رسول اللہؐ- کلیات نعت
نہیں لگتا مرا اب دل کہیں بھی یا رسول اللہؐ
عطا ہو اپنے در پر زندگانی یا رسول اللہؐ
چمن میں ہر کلی پر حبس کے موسم کا پہرا ہے
اندھیرے چھائے ہیں ہر سو اغثنی یا رسول اللہؐ
بڑے طوفان میں ہم کو اتارا ناخداؤں نے
بھنور میں پھنس گئی ملت کی کشتی یا رسول اللہؐ
نظر آتی نہیں صورت سنبھلنے کی کوئی آقاؐ
ہوئی ہے جاں بلب اب ساری بستی یا رسول اللہؐ
ہوائے نفس کی خاطر یہ ایماں بیچ دیتے ہیں
یہ قرآں بیچ دیتے ہیں دہائی یا رسول اللہؐ
جو ممکن ہو تو یہ شمس و قمر بھی بیچ کھائیں گے
متاعِ آخرت تو لوٹ کھائی یا رسول اللہؐ
تمازت، نفسانفسی، بے حسی، اک حشر برپا ہے
غلاموں کے سروں پر کالی کملی یا رسول اللہؐ
جھلس جاتے ہیں غنچے بادِ صرصر کے تھپیڑوں سے
مؤدت، رحمت و الفت کی خنکی یا رسول اللہؐ
دعا ہے آپؐ کے در پر پہنچ جاؤں کسی صورت
مشقّت ہے دلِ مضطر پہ اتری یا رسول اللہؐ
*