مری التجا کہ رضائے خدا ہے- کلیات نعت
مری التجا کہ رضائے خدا ہے
خدا کی رضا مصطفیٰ مصطفیٰ ہے
ابھی ماہِ کامل کا دیدار ہو گا
گیا دن، درِ شام کھلنے لگا ہے
سجی ہے درودِ مقدّس کی محفل
قلم بھی مرا وجد میں آ گیا ہے
ستایش سے رنگیں ہیں پھولوں کی باتیں
ثنا سے معطر کلامِ ہوا ہے
یہ میلاد ہے سرورِ انبیاؐ کا
درودوں کے گجروں سے آنگن سجا ہے
عطا کیجے اذنِ سفر آج مولا
محبت کا سینے میں طوفاں بپا ہے
یہ ہے وقتِ آخر مری زندگی کا
درِ پاک پر حاضری کی دعا ہے
گناہوں کے گٹھڑے اٹھائے ہوئے ہوں
بڑے عفو کی یا نبیؐ التجا ہے
ندامت کے کھاتا ہوں ہردم تھپیڑے
ملامت نے سینے کو بھینچا ہوا ہے
پہنچ جاؤں آقاؐ کی چوکھٹ پہ یارب
ترا حکمِ توبہ مرا ماجرا ہے
بہت منتظر ہوں، بہت مضمحل ہوں
نگاہِ کرم کا بہت آسرا ہے
یمِ بیقراری یمِ بیکراں ہے
بھنور ہی مری آج ناؤ بنا ہے
نویدِ درِ مصطفیٰؐ آ گئی ہے
گنہگار جنت میں جانے لگا ہے
عزیز آگیا ہے مدینے کا ساحل
فقط موجِ کوثر مرا آسرا ہے
o