درود کی فصل- کلیات نعت
کسان چلچلاتی دھوپ میں ہل چلاتے ہوئے
درودِ پاک وردِ زباں
اس کی پیشانی پر پسینے کے قطرے گلابی ہوتے گئے
جسم مٹیالا اور نہایا ہوا
مشقت، جھکا ہوا سر، دھوپ اور پسینہ
مگر درود پاک کا ورد مسلسل
اس کی توانائی میں تازگی بھرتا رہا
پھر نرم زمین میں کاشتکاری اور یاد مصطفیٰ کے سائے میں
اگنے والی فصل
ہوا چلتی تو آواز میں مٹھاس ہوتی جیسے مدینے کی ہوا ہو
پانی کھیت سیراب کرتے ہوئے دھیمی آواز میں کچھ گنگناتا
کسان ہوا اور پانی کی خنک آوازوں میں شامل ہو کر
درود پاک پڑھتا
کھیت میں ہری بھری فصل روح کو تازگی دیتی
ایک دن
کسان کھیت کے کنارے کھڑے ہو کر درود پڑھتا
اور چمکتے ہوئے پاکستانی سکے ہوا میں اچھال کر
محمدؐ محمدؐ کا نام جپتا
پھر وہی سکے
پڑوس میں رہنے والے دین محمد کے گھر بھیجتا
دین محمد کے بچے خوش ہوتے
کسان چاچا کو دعائیں دیتے
کھیت پر شباب آیا
پتے پتے پر
محمدؐ محمدؐ کا اسم منور چمکنے لگا
جس جس نے فصل کا پھل کھایا
ان کے گھروں میں افلاس اور بیماری دم توڑ گئی
اڑوس پڑوس میں محبت اور شادمانی
کسان کو سب تکریم سے جھک کر سلام کہتے
اور وہ اکثر لرزتا دکھائی دیتا
کہتے ہیں ایسا لرزہ اس وقت آتا ہے جب نوری اتر کر
اس کے بدن کا لمس لیتے ہیں
کسان رات کے پچھلے پہر آسمان پر چمکتے ستاروں سے باتیں کرتا، درود پڑھتا رہتا
o