جیل سے رہائی- کلیات نعت
حضورؐ کی باندی نے
پوری بستی کو درود پاک پڑھنے پر لگا دیا
اس کی آنکھوں میں اسمِ محمدؐ جھلملاتا رہتا
داتا آتے، اس کا حال پوچھتے
دن ہو یا رات
صبح و مسا
درود پاک کے ورد اور ترنم کی بہاروں سے
سارا گھر مہکا رہتا
بستی کی خواتین اکٹھے بیٹھ کر محفل سجا لیتیں
اور کچھ خواتین لنگر تیار کر کے تقسیم میں لگی رہتیں
ایک کا میاں جیل میں تھا مگر تیز دھوپ میں سرکار کی محفل ذکر کے لئے تنور میں روٹیاں
پکاتی
اس کی آنکھوں سے بہتے ہوئے آنسو اس کے دل کی کسک کو مدھم کر دیتے مگر اسے یقین تھا
کہ اس کا میاں ناحق جیل میں ہے
بغیر رشوت کے آزاد ہو جائے گا
گوشۂ درود کی خدمت وہ اسی جذبے سے کرتی
کچھ دنوں بعد اس کا میاں آزاد ہو کر گھر آ گیا
اس نے بیوی سے پوچھا
تم نے کس کی سفارش حاصل کر لی
کہ مجھے جیل سے یوں رہائی ملی
جیسے میں ابھی سو کر اٹھا ہوں
بیوی: گوشۂ درود کی سفارش !
o