وہ حرفِ انتساب ہے ہر عہد کا ریاضؔ- رزق ثنا (1999)
وہ حرفِ انتساب ہے ہر عہد کا ریاضؔ
ہر سمت پر کشا یہ اجالے اُسی کے ہیں
اے ربِ کائنات! دے لفظوں کی بھیک دے
ہم بے نوا بھی چاہنے والے اسی کے ہیں
وہ حرفِ انتساب ہے ہر عہد کا ریاضؔ
ہر سمت پر کشا یہ اجالے اُسی کے ہیں
اے ربِ کائنات! دے لفظوں کی بھیک دے
ہم بے نوا بھی چاہنے والے اسی کے ہیں