اے بختِ رسا آپ ﷺ کی سرکار میں رہنا- کشکول آرزو (2002)

اے بختِ رسا آپؐ کی سرکار میں رہنا
سرکارؐ کے قدموں کے چمن زار میں رہنا

احساسِ غلامی کا عمامہ ہو سروں پر
حُبِ شہِ کونینؐ کی دستار میں رہنا

یہ ہجر کا موسم بھی بڑی چیز ہے شاید
دن رات مہکتے ہوئے گلزار میں رہنا

اے روح مری جبن کے ثنا خوانِ محمدؐ
طیبہ کے گلستان ہی کے اشجار میں رہنا

اے سوزِ محبت نہ جدا ہونا قلم سے
اے کیفِ مسلسل مرے اشعار میں رہنا

اک رقص کا عالم سا مقدر میں ہے میرے
قسمت میں لکھا ہے اُسی دربار میں رہنا

دہلیزِ پیمبرؐ سے لپٹ جائیں گے آنسو
اِن کو ہے فقط چشمِ گنہ گار میں رہنا

چھوڑ آنا دل و جان کو مدینہ کی گلی میں
کیا خوب ہے یوں بھی درو دیوار میں رہنا

آقاؐ ہمیں دیں قوت و جبروت کا پرچم
ہرگز نہیں اب حلقہ زر دار میں رہنا

رکھنا سرِ دیوارِ تمنّا مری آنکھیں
مرقد میں بھی ہے حسرتِ دیدار میں رہنا

دروازے سماعت کے کھلے رکھنا ولیکن
مصروف ریاضؔ آپؐ کے تذکار میں رہنا