قرآں کا لفظ لفظ ہے پہچانِ مصطفیٰؐ- آبروئے ما (2014)
قرآں کا لفظ لفظ ہے پہچانِ مصطفیٰؐ
ایماں کی پہلی شرط ہے ایمانِ مصطفیٰؐ
مخلوق ہیں حضورؐ، خدائے عظیم کی
معمور علم سے ہے دبستانِ مصطفیٰؐ
شام و سحر محاسبہ اپنا کیا کرو
رحمت لٹا رہا ہے قلمدانِ مصطفیٰؐ
یہ التجا ہے، داورِ محشر! بروز حشر
دامانِ مصطفے ملے دامانِ مصطفیٰؐ
خوشنودیٔ خدا کا ہے اک راستہ یہی
پیشِ نظر رہے ترے فرمانِ مصطفیٰؐ
حیراں کھڑا ہوں گنبدِ خضرا کے سامنے
مجھ سا سیاہ کار اور مہمانِ مصطفیٰؐ
صدیقِ باوفاؓ سے حسنؓ اور حسینؓ تک
کیا خوشنما ہے صحنِ گلستانِ مصطفیٰؐ
تشکیک کا غبار اڑاؤ گے کب تلک
ربِّ کریم جب ہے نگہبانِ مصطفیٰؐ
بختِ رسا ہے رقصِ مسلسل میں رات دن
صد شکر روزِ حشر ہوں دربانِ مصطفیٰؐ
بنجر پڑی ہوئی ہیں تخیل کی کھیتیاں
کشتِ دل و نظر پہ ہو بارانِ مصطفیٰؐ
ہر جاں نثارِ سرورِ عالمؐ کو ہو سلام
عالی نسب، عظیم ہیں یارانِ مصطفیٰؐ
اپنی نیاز مندی کا اظہار ہے، ریاض
ممکن نہیں ہے نعت ہو شایانِ مصطفیٰؐ