غلامی کی سند، زنجیر آئی ہے مدینے کی- آبروئے ما (2014)
غلامی کی سند زنجیر، آئی ہے مدینے کی
کہ امشب خواب میں تعبیر آئی ہے مدینے کی
اِسے سینے میں رکھوں؟ دل میں رکھوں؟ آنکھ میں ڈالوں؟
مرے ہاتھوں میں اک تصویر آئی ہے مدینے کی
غلامی کی سند زنجیر، آئی ہے مدینے کی
کہ امشب خواب میں تعبیر آئی ہے مدینے کی
اِسے سینے میں رکھوں؟ دل میں رکھوں؟ آنکھ میں ڈالوں؟
مرے ہاتھوں میں اک تصویر آئی ہے مدینے کی