ریاض، اشکوں کی ارزانی ہے اُس کا فضلِ بے پایاں- آبروئے ما (2014)
ریاض، اشکوں کی ارزانی ہے اُس کا فضلِ بے پایاں
گھٹاؤں نے مری آنکھیں چھپا رکھی ہیں آنچل میں
ورق پر سجدہ ریزی سے انہیں فرصت نہیں ملتی
ریاض، اشکوں کی ارزانی ہے اُس کا فضلِ بے پایاں
گھٹاؤں نے مری آنکھیں چھپا رکھی ہیں آنچل میں
ورق پر سجدہ ریزی سے انہیں فرصت نہیں ملتی