روک دے یارب! قدم تو وقت کی رفتار کے- کائنات محو درود ہے (2017)

روک دے، یارب! قدم تُو وقت کی رفتار کے
لوں گا بوسے خوب طیبہ کے در و دیوار کے

اسوۂؐ خیر البشرؐ ہے سب نصابوں کا نصاب
نقش روشن ہیں نبیؐ کے سیرت و کردار کے

ضابطہ اخلاق کا تحریر کرنا ہے اگر
ڈھونڈ کر لاؤ کہیں سے نقشِ پا سرکارؐ کے

روضۂ سرکارؐ کے عکسِ منّور کی قسم
جاں سے ہیں پیارے تراشے آج کے اخبار کے

ہر طرف رحمت ہی رحمت ہے مرے سرکارؐ کی
ہر طرف پرچم کھُلے ہیں سیّدِ ابرارؐ کے

روشنی کا مرکزی نقطہ ہے شہرِ مصطفیؐ
خوبصورت ہیں مناظر قریۂ انوار کے

آمنہؓ کے لالؐ کا ہے مرتبہ سب سے بلند
سب اجالے ہیں ابد تک آپؐ کی دستار کے

ایک اک لمحہ تَصَدُّق ہے مری سرکارؐ کا
اڑتے بادل ہیں پیامی احمدِ مختارؐ کے

اُنؐ کا ہے اسمِ گرامی راحتِ قلب و جگر
اُنؐ کے سورج ہیں فروزاں سرمدی اقدار کے

حوضِ کوثر پر کھڑے ہیں پیاس کے مارے ہوئے
منتظر سب امتی ہیں آپؐ کے دیدار کے

نعت گوئی کی مجھے معراج دے میرے خدا
ملتمس ہیں لفظ کب سے دامنِ افکار کے

ہاں، اسے خاکِ شفا لا دو مدینے سے ریاضؔ
آپؐ نے احوال پوچھے ہیں کسی بیمار کے