یانبیؐ، یاسیّدِ کونینؐ یاخیرالبشر- کائنات محو درود ہے (2017)
یا نبیؐ، یا سیدِ کونینؐ، یا خیرالبشرؐ
میرے لب پر حاضری کی ہے نوائے مختصر
شہرِ مدحت سے چلے ا برِ کرم کا قافلہ
ایک حرفِ التجا ہے میری شاخِ بے ثمر
ورنہ میری زندگی کس کام کی، آقا حضورؐ
ایک اک لمحہ درِ اقدس پہ ہو اس کا بسر
میرے گھر کی ہو فضا معمور ذکرِ پاک سے
میری سب نسلیں ثنا کرتی رہیں شام و سحر
اس میں شامل ہے کتابِ دلنشیں کی روشنی
آپؐ کی توصیف کی سب شاعری ہے معتبر
جاں نثارانِ پیمبرؐ کا نہیں کوئی جواب
جاں نثارانِ پیمبرؐ ہیں چراغِ رہگذر
شامِ تنہائی میں اکثر سوچتا رہتا ہوں مَیں
کیا مرے لوح و قلم اور کیا مرا شہرِ ہنر
اپنے ماضی کے وہ دن پھر لوٹ آئیں یا نبیؐ
روز و شب امت کے ہیں جیسے اذّیت کا سفر
صحنِ ارضِ جاں میں اترے چاند راتوں کا ہجوم
اک غلامِ عاجز و مسکین پر آقاؐ، نظر
ٹوٹ جائیں اڑنے سے پہلے ہی پر ان کے تمام
جن پرندوں کی نہیں منزل مدینے کے شجر
لازماً نکلا کرو تم جانبِ طیبہ ریاضؔ
منحرف چہرے ابھی انجام سے ہیں بے خبر