سرمایۂ حیات ہے مدحت رسولؐ کی- کائنات محو درود ہے (2017)
سرمایۂ حیات ہے مدحت رسولؐ کی
لفظوں میں بولتی ہے اطاعت رسولؐ کی
جگنو تلاشنے کا عمل رائیگاں عمل
اک انقلابِ نور ہے سیرت رسولؐ کی
کامل یقین ہے سرِ محشر اِدھر اُدھر
ڈھونڈے گی ہر غلام کو رحمت رسولؐ کی
ہر دور میں کرم کا حوالہ حضورؐ ہیں
ہر دور کے لئے ہے قیادت رسولؐ کی
ماں باپ ہوں نثار مرے اُنؐ کے نام پر
جاں سے مجھے عزیز ہے حرمت رسولؐ کی
اُنؐ کے نقوشِ پا کو ستارے کریں سلام
آنکھوں کی روشنی ہے شریعت رسولؐ کی
تاریخِ انقلاب کے اوراقِ منتخب
اصحابِؓ خوش نصیب ہیں ثروت رسولؐ کی
دامن کو چھوڑ کر سرِ بازار زندگی
رسوا ہوئی ہے آج بھی امت رسولؐ کی
طیبہ سے لے کے آؤ ذرا عافیت کے پھول
بنیاد امن کی ہے محبت رسولؐ کی
وابستگی کے نور سے دامن بھرا رہے
آئے گی کام حشر میں نسبت رسولؐ کی
سکّہ رواں رہے گا ازل سے ابد تلک
محشر کے بعد بھی ہے حکومت رسولؐ کی
تہذیبِ ہر زماں کا مقدر حضورؐ ہیں
کل کا بھی ہے نصاب رسالت رسولؐ کی
رونق تمام میرے پیمبرؐ کی ہے ریاضؔ
ہر ہر چمن میں عام ہے نکہت رسولؐ کی