کتاب عشقِ محمدؐ ورق ورق پہ رقم- کائنات محو درود ہے (2017)
کتابِ عشقِ محمدؐ ورق ورق پہ رقم
ثنا کے سبز مصلّے پہ معتکف ہے قلم
ہر ایک موج میں طوفان اٹھ رہے ہیں، مگر
ملا ہے کشتیٔ امت کو بادبانِ کرم
یقیں ہے میرے علاوہ بھی مہرباں آقاؐ
رکھیں گے حشر میں اپنے بھکاریوں کا بھرم
حضورؐ، سارا عرب، دست بستہ محوِ ثنا
کھڑے ہیں آپؐ کی چوکھٹ پہ ساکنانِ عجم
خلش ضمیر کی رکھتے نہیں جو سینوں میں
انہیں، حضورؐ ملے خاکدانِ ملکِ عدم
مَیں سوچتا ہوں مسلسل خدا کی بستی میں
ہزار سال ہوئے سر نگوں ہے اپنا علم
ہم اپنی کور نگاہی پہ کیوں نہ سر پیٹیں
حضورؐ، آپؐ کے روشن رہیں گے نقشِ قدم
خدا کا نام بھی لیتا ہے عادتاً لیکن
فقہیہِ شہر بغل میں چھپا رہا ہے صنم
حضورؐ ارض و سماوات کی متاعِ عزیز
حضورؐ خیرالوریٰ ہیں حضورؐ میرِ اممؐ