مَیں ہر حرفِ دعا میں ہوں، الہٰیکر مدد میری- لامحدود (2017)
ہجومِ کربلا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
مَیں عہدِ بے ردا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
جرائم کا ہدف مجھ کو ہی ٹھہرایا ہے باطل نے
کہ مَیں دستِ قضا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
جنابِ سیدِ ساداتؐ کے در کا بھکاری ہوں
نوائے بے نوا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
غبارِ شام میں امید کی کرنیں کہیں گم ہیں
حصارِ ابتلا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
بہت مقروض ہوں، سر پر مہاجن ہیں کھڑے کب سے
مَیں ہر حرفِ دعا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
کسی خود ساختہ جھوٹے خدا کے در پہ کیوں جائوں
کسی جھوٹی انا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
مجھے آسودہ رکھ شہرِ حوادث کی فضائوں میں
غموں کی انتہا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
کرم کے بادلوں کا قافلہ اترے مرے گھر میں
ابھی جلتی ہوا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری
ریاضِؔ بے نوا کی لاج رکھنا روزِ محشر بھی
مَیں تیری ہی رضا میں ہوں، الہٰی کر مدد میری