یقینا ملیں گی ہمیں چاند راتیں- لامحدود (2017)
خدا ہی، خدا ہی، خدا ہی کسی دن
عذابِ مسلسل سے دے گا رہائی
گرے گی تکبر کی مسند یقینا
خدائے محمدؐ کی دیں گے دہائی
رعونت کا دامن جلے گا چمن میں
مفاسد کی زنجیر ٹوٹے گی اک دن
کھُلے گا درِ رحمت حق تعالیٰ
ستمگر کی تقدیر پھوٹے گی اک دن
حصارِ شبِ شر سے نکلے گی خلقت
فضا ہوگی معمور امن و اماں سے
ابھی قریۂ صبر میں دن گذارو
اتر آئے گی عافیت آسماں سے
ابھی ہاتھ اٹھے رہیں میرے بچّو!
خدا سن رہا ہے تمہاری دعائیں
نبی جیؐ کے قدموں کی خیرات مانگو
چلیں گی گلستاں میں ٹھنڈی ہوائیں
خدا سے، خدا سے، خدا سے، خدا سے
یقینا نبی جیؐ کا صدقہ ملے گا
یقینا ملیں گی ہمیں چاند راتیں
یقینا کرم کا سندیسہ ملے گا