تنگ دستی میں بھی ہم شکرِ خدا کرتے رہے- لامحدود (2017)
حمد تیری ہی بیاں ارض و سما کرتے رہے
پھول، جگنو، تتلیاں، خوشبو، صبا کرتے رہے
اپنے دکھ سارے بھلا کر سجدہ کرتے ہیں تجھے
موسمِ گلرنگ کی تجھ سے دعا کرتے رہے
ذرّہ ذرّہ تیری توصیف و ثنا کرتا رہا
تنگ دستی میں بھی ہم شکرِ خدا کرتے رہے
جھولیاں بھرتا رہا ہر ایک کی تُو یا خدا
ذکر محرومی کا تجھ سے بے نوا کرتے رہے
دستگیری تو ہی فرماتا رہا ہر موڑ پر
نام لے لے کر ترا ہر ابتدا کرتے رہے