دعا: کرم کر یا الٰہی! سیّدِ ابرارؐ کے صدقے- تحدیث نعمت (2015)
کرم کر یا الٰہی! سیّدِ ابرارؐ کے صدقے
شہنشاہِ دو عالمؐ، احمدِ مختارؐ کے صدقے
حرم کے دامنِ رحمت میں توفیقِ عبادت دے
الٰہی! کعبۂ اقدس کے دے انوار کے صدقے
ملے عزم و عمل کی روشنی اُمّت کے بیٹوں کو
ملے رحمت مدینے کے سپہ سالارؐ کے صدقے
مدینے کی ہواؤں پر ، مدینے کی فضاؤں پر
کرم کر دے مدینے کے در و دیوار کے صدقے
ہمیں سرکارؐ کے قدموں کی دے خیرات اے مولا!
کرم کر سرورِ کونینـــؐ کے دربار کے صدقے
بہت رسوا ہوئے ہیں چھوڑ کر دامانِ پیغمبرؐ
دکھا دے سیدھا رستہ صاحبِ کردارؐ کے صدقے
شعورِ ارتقا سے بے خبر سرکش قبائل کو
شبِ اسریٰ کے دولھا کی ملے رفتار کے صدقے
کرم کی بارشیں کر دے ہمارے دیدہ و دل میں
ہمیں سر سبز کردے طیبہ کی سرکارؐ کے صدقے
مری سوکھی ہوئی جھیلوں کو بھردے اپنی رحمت سے
حسینؓ ابنِ علیؓ کے تشنہ لب اظہار کے صدقے
مجھے اصحابؓ کے نقشِ قدم کی روشنی دے دے
جنابِ سیّدِ عالمؐ کے یارِ غار کے صدقے
مجھے بھی صدقۂ نعلینِ ختم المرسلیںؐ تُو دے
رسولِ محتشمؐ کے اے خدا گھر بار کے صدقے
کِھلیں تہذیبِ نو کے دامنِ صد چاک میں کلیاں
رسولِ ہاشمیؐ کے پھول سے افکار کے صدقے
خنک سایہ عطا ہو ریگ زارِ زندگانی میں
گذر گاہِ مدینہ کے گھنے اشجار کے صدقے
فصاحت اور بلاغت کی لبوں کو اَن گنت کلیاں
عطا کر اے خدا! سرکارؐ کے تذکار کے صدقے
وطن کے بام و در پر روشنی اترے محبت کی
نبیؐ کی، اے خدا! اُن سرمدی اقدار کے صدقے
پذیرائی کا ہر موسم بیاضِ نعت میں اترے
خدائے بحروبر! میرے انہی اشعار کے صدقے
عطا سر سبز موسم گنبدِ خضرا کا ہو مجھ کو
الٰہی! مسجدِ نبوی کے ہر مینار کے صدقے
ہمیں دھوون ملے سرکارؐ کے قدمَین کا یارب!
نظامِ مصطفےؐ کی شاخ کے اثمار کے صدقے
خدایا آمنہؓ کے لالؐ کا ہَے واسطہ تجھ کو
مرادیں پوری کر دے خلق کے سردار کے صدقے
مری بہنا حمیدہؔ کی لحد میں روشنی اترے
کسی مفلس کی یارب! دخترِ نادار کے صدقے
ریاضِؔ خوشنوا کے گھر میں مہکیں پھول مدحت کے
گلستانِ نبیؐ کی عنبریں مہکار کے صدقے