آئنہ خانے میں رکھّے جائیں گے حیرت کے پھول- تحدیث نعمت (2015)
آئنہ خانے میں رکھّے جائیں گے حیرت کے پھول
لائے گی بادِ صبا آنچل میں بھی جنت کے پھول
منحرف شامِ پریشاں میں بصد عجز و نیاز
چن رہا ہوں سیدِ ساداتؐ کی عظمت کے پھول
حَشر تک کیوں نہ سجودِ شکر مَیں کرتا رہوں
میرے اللہ نے دیئے ہیں مجھ کو بھی مدحت کے پھول
زندگی کب سے گرفتِ شب میں ہَے نوحہ کناں
یا خدا کِھلتے رہیں محشر تلک وحدت کے پھول
لوگ ساری عمر در در پر رہے ہوتے ذلیل
سائلوں کو آپؐ کے در سے ملے عزت کے پھول
روشنی اترے مراسم کے تسَلسُل میں، حضورؐ
آدمی کو ہوں میّسر آج بھی خدمت کے پھول
اَن گِنت کشکول ہیں دہلیز پر رکھّے ہوئے
اَن گِنت دیکھے ہیں مَیں نے بھی درِ دولت کے پھول
دامنِ خیرالبشرؐ کو چھوڑ بیٹھی ہَے، ریاضؔ
اس لئے مرجھا گئے ہیں ناتواں اُمّت کے پھول