آقاؐ میرے رکھیں گے بھرم اب کے برس بھی- زم زم عشق (2015)
آق ؐ مرے رکھّیں گے بھرم اب کے برس بھی
سرکار ؐ کا برسے گا کرم اب کے برس بھی
اب کے بھی برس رَقْص کریں گے مرے آنسو
لکھے گا ثنا اُن ؐ کی، قلم اب کے برس بھی
دے گا ہمیں رحمت کے کئی لاکھ خزانے
توصیفِ پیمبر ؐ کا عَلَم اب کے برس بھی
اترے گی دھنک، ہونٹوں کے گلزارِ ادب میں
چوموں گا مَیں آق ؐ کے قدم اب کے برس بھی
آقائے مدینہ سرِ انوارِ مدینہ
دیں گے مجھے دستارِ حرم اب کے برس بھی
آنگن میں مدینے کی ہوا پھول سجائے
تبدیل مسرّت میں ہو غم اب کے برس بھی
اے ماہِ عرب ؐ، چشمِ کرم، حال پہ ان کے
در پر ہیں فقیہانِ عجم اب کے برس بھی
مشکیزے ملیں آبِ شفا کے مجھے، آق ؐ
شدت ہو شبِ درد کی کم اب کے برس بھی
توفیق ملے پھول کھلانے کی زباں کو
مدحت کا ہو سامان بہم اب کے برس بھی
اے میرے خدا! تیرے پیمبر ؐ کا تصدق
کافور ہوں سب رنج و الم اب کے برس بھی
قرطاس و قلم وَجد کے عالم میں ہوں مولا!
تحسین لکھے آنکھ کا نم اب کے برس بھی
دل میں ہَے ریاضؔ اپنے تمنا کہ خدا کو
سجدہ کریں پتھر کے صنم اب کے برس بھی