مرسلِ اولیںؐ، مرسلِ آخریںؐ آپؐ ہی، آپؐہی آپؐ ہی بالیقیں- زم زم عشق (2015)

مرسلِ ؐ اولیں، مرسلِ ؐ آخریں، آپ ؐ ہی، آپ ؐ ہی، آپ ؐ ہی بالیقیں
اک نگاہِ کرم، سیدی ؐ، مرشدی ؐ، سرورِ انبی ؐ، سید المرسلیں ؐ

آپ ؐ جانِ ازل، آپ ؐ شانِ ابد، آپ ؐ ہی مصطفیٰ، آپ ؐ ہی مجتبیٰ
تاجدارِ عرب ؐ، پادشاہِ عجم ؐ، آپ ؐ میرِ امم ؐ، آپ ؐ نورِ مبیں

آرزوئے بشر، آبروئے نظر، جستجوئے قمر، مشکبوئے سحر
التجائے غریباں بھی مقبول ہو، یا حبیبِ خدا، یا رسولِ امیں

آپ ؐ سارے رسولوں کے سردار ہیں، آپ ؐ سارے زمانوں کی سرکار ؐ ہیں
آپ ؐ تخلیقِ اول ہیں یا مرتضٰے ؐ، آپ ؐ جیسا کوئی دوسرا ہی نہیں

آپ ؐ کا سائباں عافیت کا نشاں، آپ ؐ ہی امنِ عالم کے ہیں پاسباں
آپ ؐ سردارِ اقوامِ کونین ہیں، آپ ؐ خندہ دہن، آپ ؐ روشن جبیں

آپ ؐ آئے تو آق ؐ سویرا ہوا، دور کوہ و دمن سے اندھیرا ہوا
آپ ؐ کے ہیں فرامین سب روشنی، ہر ادا آپ ؐ کی یا نبی ؐ، دلنشیں

آپ ؐ کا ہر عمل خیر کا ضابطہ، آپ ؐ کا اپنے خالق سے ہَے رابطہ
آپ ؐ کے در سے خیرات لیتے رہیں، یا نبی ؐ، سالکیں، یا نبی ؐ، عارفیں

آپ ؐ رحمت بنا کر ہیں بھیجے گئے، سجدۂ شکر واجب ہے ہر چیز پر
آپ ؐ کا شہرِ پر نور خلدِ زمیں، جیسے دستِ صبا میں چمکتا نگیں

ہادیٔ انس وجاں، رحمتِ کل جہاں، امتِ ناتواں جائے گی اب کہاں
ہر طرف ظلمتِ شب کی یلغار ہے کھو گیا آسماں، کھو گئی ہے زمیں

تاج امت کو سرکار ؐ پہنائیے، میرے آق ؐ، مدد اِس کی فرمائیے
کن جزیروں میں ہَے امتِ مسلمہ، کس اذیّت میں ہیں مبتلا مسلمیں

آپ ؐ نے جو کہا حرفِ آخر ہے وہ، حرفِ باطن ہَے وہ، حرفِ ظاہر ہے وہ
آپ ؐ کے ہم غلاموں کی اولاد ہیں، ہم غلامی کی زنجیر کے حاملیں

علم و فن کی ہے بادِ بہاری چلی، اقتدا چاہیے آپ ؐ کی ہر گھڑی
حشر تک مسترد اور قلمزد ہوا، آپ ؐ کا ہر عدو، آپ ؐ کا نکتہ چیں
آپ ؐ ہی مرسلِ ؐ مرسلاں یا نبی ؐ، آپ ؐ ہی بزمِ کونین کی روشنی
رزق دوزخ کا بنتے رہیں تا ابد، ہاتھ ملتے رہیں آپ ؐ کے منکریں

اپنے سینے سے اِن کو لگایا کرو، اِن کے قدموں میں آنکھیں بچھایا کرو
شہرِ طیبہ کے بچوّں کی کیا بات ہے، بخت والے ہیں شہرِ کرم کے مکیں

محترم آپ ؐ ہیں محتشم آپ ؐ ہیں اور مقصودِ لوح و قلم آپ ؐ ہیں
آپ ؐ کے نقشِ پا سے اجالے بھریں، اپنے کشکول میں آج کے قائدیں

باوضو ہَے قلم، باوضو ہَے زباں، میری منظور عرضِ ہنر کیجئے
دامنِ آرزو میرا بھر دیجئے، ملتمس یا نبی ؐ ہَے ریاضِؔ حزیں