زمیں کی زرد نواؤں کی آج بارش ہو- زم زم عشق (2015)
زمیں کی زرد نواؤں کی آج بارش ہو
حضور ؐ کالی گھٹاؤں کی آج بارش ہو
اداس کب سے پرندے ہیں میرے آنگن کے
سخی ؐ کے در سے عطاؤں کی آج بارش ہو
عوام آج بھی مشکل سے سانس لیتے ہیں
گلی گلی میں ہواؤں کی آج بارش ہو
تلاشِ رزق میں نکلا ہیَ گھر کا سرمایہ
حضور ؐ، راہ میں چھاؤں کی آج بارش ہو
مرے مکاں پہ حوادث کی سنگ باری ہے
مرے لبوں پہ دعاؤں کی آج بارش ہو
درود پڑھتی ہوئی تتلیاں پکار اٹھیّں
ثنا گروں پہ رداؤں کی آج بارش ہو
فصیلِ ارضِ وطن پر خزاں کے سائے ہیں
حضور ؐ، سبز فضاؤں کی آج بارش ہو