نقوشِ سّیدِ لولاکؐ کا ملے صدقہ- زم زم عشق (2015)
نقوشِ سیّد لولاک ؐ کا ملے صدقہ
قلم کے دیدئہ نمناک کا ملے صدقہ
عَلَم کھْلے ہیں معانی کے یا رسول اﷲ
حضور ؐ، عِل م کی پوشاک کا ملے صدقہ
گلاب عشق کے جس میں ہزار مہکے ہوں
ہمارے دامنِ صد چاک کا ملے صدقہ
قدم، حضور ؐ کے، چومے تھے جھوم کر جس نے
مجھے بھی اُس زرِ اَفلاک کا ملے صدقہ
بوقتِ رخصتِ طیبہ کے آنسوؤں کو سلام
درِ نبی ؐ پہ شبِ پاک کا ملے صدقہ
شفا کے سبز کٹورے بھرے رہیں، آق ؐ
فضائے نور کے ادراک کا ملے صدقہ
دیارِ عشق کے رہتی ہے جو دریچوں میں
ریاضؔ اُس خس و خاشاک کا ملے صدقہ
جسے میَں تاج سمجھتا ہوں آسمانوں کا
ریاضؔ، آج اُسی خاک کا ملے صدقہ