مشکلیں میری لمحوں میں آسان کر- دبستان نو (2016)
اے خدا! اب بتا تُو کدھر جاؤں مَیں
کس سے جا کر مَیں مانگوں مرادوں کے پھول
کس کے در پر رکھوں اپنا دستِ طلب
مَیں پکاروں کسے، کس کو آواز دوں
تیرا در چھوڑ کر، تیرا گھر چھوڑ کر
کس کے در پر صدائیں لگاتا پھروں
تشنہ لب ہوں مری جان پر ہَے بنی
میرے مشکل کشا، میری فریاد سن
مشکلیں میری لمحوں میں آسان کر
اپنے محبوبؐ کا مجھ کو صدقہ تُو دے
جن کے قدموں کی خیرات ہیں سب جہاں
خشک پتہ ہوں، اک دن، بکھر جاؤں گا
قرض کا بوجھ اتنا ہَے! مر جاؤں گا