ہر وقت یہاں عدل کی رم جھم ہَے برستی- دبستان نو (2016)
مَیں آپؐ کی چوکھٹ پہ کھڑا سوچ رہا ہوں
اِس در سے کوئی لوٹ کے خالی نہیں جاتا
اِس در سے مجھے اذنِ حضوری بھی ملے گا
اِس در سے عطا ہو گا مقدّر کا ستارا
اِس در پہ چراغوں کی لَویں تیز ہوئی ہیں
ہر روز یہاں دیتا ہَے خورشید سلامی
ہر وقت یہاں ہوتی ہَے انوار کی بارش
ہر روز یہاں بٹتے ہیں خوشبو کے کٹورے
ہر وقت یہاں عدل کی رم جھم ہَے برستی
مکتب کی کتابوں کے ورق ہوتے ہیں روشن
خورشیدِ سحر چوم کے سرکارؐ کا روضہ
دنیا میں لٹاتا ہَے تجلّی کے خزانے
ہر شخص کو ملتی ہَے مساوات کی چادر
اور جَبر کی ہر شکل کی تدفین ہَے ہوتی
خیرات یہاں امن کی ہر وقت ہے ملتی
ہر جھوٹی خدائی پہ یہاں ضرب ہَے پڑتی
آداب بجا لاتے ہیں اشکوں کے سمندر
ہر وقت درودوں کی کھِلی رہتی ہیں کلیاں
توحید کی ہر وقت جلی رہتی ہَے مَشعل
سجدہ ہَے روا صرف محمدؐ کے خدا کو
ہر وقت بکھرتے ہیں مواجھے میں ستارے
توصیف کے پھولوں سے بھرا رہتا ہَے دامن
خوشبو کسی کونے میں کھڑی ہو گی ادب سے
مَیں آپؐ کی چوکھٹ پہ کھڑا سوچ رہا ہوں
ڈھونڈوں گا سرِ حشر بھی طیبہ کی بہاریں
ڈھونڈوں گا غلاموں کی مؤدب سی قطاریں